پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مددگار
ثابت ہوتا ہے جبکہ آپ صحت مند بھی رہتے ہیں۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی
ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں
بتایا گیا کہ نمک کا کم استعمال بلڈ پریشر کو کم رکھنے کا ایک ثابت شدہ
ذریعہ ہے مگر شواہد سے یہ معلوم ہوا ہے کہ غذائی پوٹاشیم کی مقدار میں
اضافہ بھی فشار خون پر قابو رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ فشار خون یا بلڈ پریشر
دنیا بھر میں ایک بڑا طبی مسئلہ ہے اور لگ بھگ ایک ارب سے زائد افراد اس کا
شکار ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق بلڈ پریشر فالج کے باعث ہونے والی کم
از کم 51 فیصد جبکہ امراض قلب سے 45
فیصد اموات کا باعث بنتا ہے۔
تحقیق کے دوران اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ پھل اور سبزیاں بلڈ پریشر کو
کم کرنے میں کس حد تک مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ ان میں
موجود پوٹاشیم اس عارضے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا
گیا کہ متوازن حد تک نمک کا استعمال خون میں پوٹاشیم کی سطح کو متوازن
رکھتا ہے جو کہ دل، اعصاب اور مسلز کے افعال کے لیے ضروری ہے۔ تحقیق کے
مطابق جب غذا میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو گردے زیادہ نمک اور
پانی کو خارج کرتے ہیں جس سے پوٹاشیم کا اخراج بھی بڑھتا ہے۔ محققین نے
مشورہ دیا کہ دن بھر میں کم از کم 4.7 گرام پوٹاشیم بلڈ پریشر کی سطح کو کم
رکھنے کے لیے ضروری ہے۔